اسلام آباد: ایف بی آر نے ود ہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے کیلیے نیا نظام ’سویپ پیمنٹ رسید سسٹم‘ متعارف کروادیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ود ہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے اور ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے اشیاء و خدمات کے سپلائرز سے کٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس براہ راست سرکاری خزانے میں جمع کروانے کیلیے نیا نظام ’سویپ پیمنٹ رسید سسٹم‘ متعارف کروادیا ہے، اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے زریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس رولز2002 میں ترامیم کردی ہیں۔
اس ترمیمی نوٹیفکیشن کے تحت ایف بی آر نے ود ہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے اور ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے اشیاء و خدمات کے سپلائرز سے کٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس براہ راست سرکاری خزانے میں جمع کروانے کو لازمی قرار دیدیاہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے کٹوتی کردہ ودہولڈنگ ٹیکس اپنے پاس رکھنے کی بجائے فوری طور پر براہ راست سرکاری خزانے میں جمع کرنے کیلئے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔
اس سسٹم کے تحت نوٹیفائیڈ سویپ ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے کی جانیوالی ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈ کردہ ٹیکس کی رقم ود ہولڈنگ ایجنٹس کے پاس جانے کی بجائے خودبخود براہ راست فوری طور پر سرکاری خزانے میں چلی جایا کرے گی۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد ٹیکس ریونیو اور ٹکس نیٹ بڑھانا ہے اس نظام کے لاگو کرنے سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی اور دوسرا ڈاکیومنٹیشن بھی بڑھے کیونکہ پہلے ود ہولڈنگ ایجنٹس سپلائرز سے ود ہولڈ کیا جانے والا ٹیکس اپنے پاس رکھتے تھے اور ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس و گوشواروں کے ساتھ ایف بی آر کو جمع کرواتے تھے لیکن نئے مجوزہ سسٹم کے تحت سویپ ایجنٹس کی طرف سے انوائسز کے اجراء کے ساتھ ہی ود ہولڈنگ ٹیکس کی رقم براہ راست سرکاری خزانے میں چلی جایا کرے گی۔
اس کے علاوہ اس نئے نظام کے تحت ود ہولڈنگ ایجنٹس کو جن سپلائرز و خریداروں سے ٹیکس ود ہولڈ کیا جائے گا ان کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہونگی، اس سے سپلائرز کی جانب سے کی جانے والی سپلائی اور وائنڈرز کی خریداری اور سیل کی تفصیلات بھی ایف بی آر کو معلوم ہوسکے گی جس سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی چوری روکنے کے ساتھ ساتھ جن اشیاء کی سپلائی و خریداری اور سیل پر ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا اس کا سراغ لگایا جاسکے گا۔
ایف بی آر کے جاری کردہ رولز کے مطابق انکم ٹیکس رولز 2002 کے چیپٹر 9 میں پارٹ 3 کے بعد پارٹ 4 کے نام سے ایک نیا چیپٹر شامل کیا گیا ہے۔
رولز میں کہا گیا ہے کہ ان ترمیمی رولز کا اطلاق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے نوٹیفائی کردہ تمام سویپ ایجنٹس پر اطلاق ہوگا اور ایف بی آر کے نوٹیفائی کردہ تمام سویپ ایجنٹس کو انکم ٹیکس رولز میں متعارف کروائے گئے نئے چیپٹر نمبر چار میں دی گئی تمام ریکوائرمنٹس کو پورا کرنا ہوگا اور ان نوٹیفائیڈ سویپ ایجنٹس کو ایف بی آر کے لائنسنس یافتہ شخص و کمپنی سے پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرواکر ایف بی آر کے ساتھ انٹیگریشن کروانا ہوگی اور سویپ ایجنٹس ایف بی آر کے ویب بیسڈ پورٹل پورٹل یا ایف بی آر سے انٹیگریٹڈکمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے ڈیجیٹل انوائسز کا اجراء کرسکیں گے۔
اس ڈیجیٹل انوائسز کے اجراء کے ذریعئے سویپ ایجنٹس کی تمام ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈ کردہ ٹیکس کی رقم براہ راست سرکاری خزانے میں چلی جایا کرے گی اور باقی ماندہ اصل رقم سویپ ایجنٹ کے پاس چلی جائے گی۔
مجوزہ رولز کے مطابق ہر سویپ ایجنٹ کو سویپ آئی ڈی جاری ہوگی جبکہ اپنا آئی آر آئی ایس پروفائل اپ ڈیٹ کرنا ہوگا اور ہر نوٹیفائڈ سویپ ایجنٹ کو ایف بی آر کی منظور شدہ و لائننس یافتہ کمپنی کا جاری کردہ فسکل الیکٹرانک ڈیوائس سسٹم و سافٹ ویئر نصب کرکے ایف بی آڑ کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا اور اس سسٹم کے تحت جاری ہونیوالی الیکٹرانک سویپ پیمنٹ رسید وں پر سویپ آئی ڈی اور ایس پی آر نمبر ز درج ہونگے اس کے علاوہ ان رسیدوں پر سویپ ایجنٹس اور سپلائرز کے نام،پتہ جات اور این ٹی این نمبرز و سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبرزبھی درج ہونگے۔
سپلائی کی جانیوالی اشیاء کی مقدار کے کنٹریکٹ اور سروسز کی صورت میں سروسز کی فراہمی کے کنٹریکٹ کی تفصیل بھی دینا ہوگی رولز کے مطابق اشیاء و خدمات کی سپلائی پر جزوی پیمنٹ کی صورت میں نمبر،تاریخ اور جتنی جزوی پیمنٹ کی گئی ہوگی اسکی رقم بھی درج کرنا ہوگی اور جہاں لاگو ہوگا وہاں وائنڈرز کا نمبر بھی دینا ہونگی اور جس سپلائز سے ٹیکس ود ہولڈ کیا جارہا ہے اس ود ہولڈی کو جاری کردہ ڈیجیٹل انوائس کا نمبر بھی دینا ہوگا اس کے علاوہ بمعہ ٹیکس اور بغیر ٹیکس کے مجموعی ٹرانزیکشن کی رقم بھی بتانا ہوگی، ود ہولڈنگ انکم ٹیکس سیکشن اور رقم بھی بتانا ہوگی۔
اسی طرح سیلز ٹیکس سیکشن اور اس مد میں ود ہولڈ کردہ سیلز ٹیکس کی رقم بھی بتانا ہوگی اسی طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سیکشن میں ود ہولڈ کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی رقم بتانا ہوگی جبکہ صوبائی سیلز ٹیکس سیکشن میں صوبائی سطع پر لاگو شدہ سیلز ٹیکس کی مد میں ود ہولڈ کردہ ٹیکس کی رقم بھی بتانا ہوگی۔
مجوزہ رولز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹیکس ریفنڈز و ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس کلکشن و ٹیکس کٹوتی کا واحد ثبوت سویپ پیمنٹ رسید(ایس پی آر) ہوگی رولز میں مزید بتایا گیا ہے کہ سویپ ایجنٹس کو سویپ ایجنٹس کے طور پر رجسٹریشن و انٹیگریشن کی تاریخ میں توسیع کیلئے معقول جواز کے ساتھ آئی آر آئی ایس سسٹم کے ذریعئے متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کو درخواست دینا ہوگی اور متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو تیس دن سے لے کر زیادہ سے زیادہ نوے دن کیلئے توسیع دے سکے گا۔
رولز میں مزید کہا گیا ہے کہ جو سویپ ایجنٹس خلاف ورزی کے مرتکب پائے جائیں گے، ان کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت جرمانوں و سزاؤں کیلئے کارروائی کی جائے گی۔
The post ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کیلیے نیا نظام متعارف کروادیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/w4EDTnF