چالیس برسوں کے دوران ایسی ایکشن فلمیں ریلیز ہوئیں جنہیں دہائیوں بعد آج بھی یاد رکھا جاتا ہے اور شائقین انہیں بار بار دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ فلم شائقین نے ہمیشہ اسکرین پر خطرناک واقعات کو ایکشن کے ساتھ دیکھنا پسند کیا ہے، جس کی وجہ سے آج بھی ایکشن فلمیں ریلیز کی جارہی ہیں۔ آج ہم چالیس سالوں کے دوران ریلیز ہونے والی اُن دس فلموں کی بات کریں گے جنہیں بہت زیادہ پسند کیا گیا اور شائقین آج بھی انہیں دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ گلیڈی ایٹرز (2000) ان میں سے ایک فلم گلیڈی ایٹر ہے جس کی ہدایت کاری رڈلی اسکاٹ نے کی۔ اس فلم کی کہانی بظاہر سادہ ہے مگر ایکشن سے بھرپور مناظر ہے اور ہیرو و ولن کی اداکاری کیوجہ سے اسے بہت پسند کیا گیا، بالخصوص ایکشن اور دلچسپ مناظر کو شائقین آج بھی پسند کرتے ہیں۔ اس فلم کے ہیرو کو غیر معمولی خصوصیات کا حامل دکھایا گیا ہے جس کی وجہ سے چالیس برس بعد آج بھی گلیڈی ایٹرز کو پسند کیا جاتا ہے، مبصرین نے درجہ بندی میں اس فلم کو 10واں نمبر دیا گیا ہے۔ مشن امپاسبل (2018) ٹام کروز پچھلی چار دہائیوں سے انڈسٹری میں بڑے اداکار کے طور پر جانے جاتے ہیں اور انہوں نے بہت ساری ایکشن فلمیں کی تاہم 2018 میں ریلیز ہونے والی مشن امپاسبل کیوجہ سے اُن کی شہرت کو مزید چار چاند لگے۔ مشن امپاسبل ان 2018 کے ہیرو ایتھن ہنٹ ہے، ایک انتہائی ہنر مند IMF ایجنٹ جس کا کردار ٹام کروز نے ادا کیا ہے۔ مرکزی کردار کے طور پر، ہنٹ اپنی ٹیم کو داؤ پر لگانے والے مشن پر لے جاتا ہے، جو اپنی وسائل پرستی، وفاداری اور عالمی تباہیوں کو روکنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ دی میٹرکس (1999) سنہ 1999 میں ریلیز ہونے والی میٹرکس سائنس فکشن ایکشن سیریز کا پارٹ ہے، جس میں انسانیت، ٹیکنالوجی اور سائنس فکشن کو شاندار انداز میں دکھایا گیا ہے۔ اس فلم نے کیانو ریوز کا ایک دہائی تک جاری رہنے والا سحر ختم کیا جس کے اداکار نے سنہ 2000 سے 2010 تک شائقین کے دل میں راج کیا۔ میڈ میکس فیری روڈ (2015) تھرل اور فن سے بھرپور اس فلم میں 40 سالہ شخص کی کہانی دکھائی گئی ہے جس کی زندگی ایڈونچر سے بھرپور تھی۔ اس فلم کے ہیرو کو سڑکوں کا بادشاہ دکھایا گیا ہے جس نے خطرناک انداز سے ایکشن سے بھرپور ڈرائیونگ کی۔ پولیس اسٹوری (1985) اگر آپ ہالی ووڈ سے پہلے کی چیزوں کے حوالے سے جیکی چن کی اداکاری کو سمجھنا چاہتے ہیں تو یہ فلم بہترین ہے جس میں پولیس کی کارکردگی کو دکھایا گیا ہے۔ اس فلم میں ہیرو ایک پولیس افسر ہے جو موت سے کھیلتا ہے، ایکشن اور تھرلر سے بھرپور یہ فلم زبردست ہدایت کاری اور اداکاری کی وجہ سے آج بھی چالیس سالہ تاریخ کی بہترین فلموں سے ایک ہے۔ فلم کے ہیرو ایک باغی پولیس اہلکار نے کردار ادا کیا ہے۔ ہیٹ (1995) سنہ 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم ہیٹ کی کہانی بہترین عکس بندی، منظر کشی اور ایکشن کی وجہ سے آج بھی چالیس سالہ تاریخ کی بہترین فلموں میں شامل ہے۔ اس فلم کے ہیرو رابرٹ ڈی نیرو اور ال پیکنیو شوڈاؤن ہیں جنہوں نے قانون کے خلاف چلنے والے شخص کا کردار ادا کیا مگر ایک دوسرے کیلیے احترام کا رشتہ رکھا۔ اس فلم میں دونوں کا ایک ساتھ مشترکہ کردار مختصر وقت کا دکھایا گیا ہے مگر اسی وجہ سے فلم نے شائقین کے دل میں گھر کیے ہیں۔ فلم میں دونوں ملکر ایک بڑی ڈکیتی کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اس دوران خوب ایکشن کے مناظر آتے ہیں۔ کل بل والیم 1 (2003) ویسے تو یہ فلم دو پارٹس میں ریلیز کی گئی تاہم اس کے پہلے والیم نے جس طرح سے ناظرین کے دلوں کو جیتا وہ ناقابل یقین ہے۔ ہنگامہ آرائی، ایکشن، دہشت پر مبنی یہ فلم ایک ایسی کہانی ہے جس میں ہیرو بدلہ لینے کیلیے ہر حد تک جاتا ہے۔ ہارڈ بوائیلڈ (1992) یہ فلم 1989 میں قاتل بننے والے ایک شخص کے گرد گھومتی ہے جس میں سفاک شخص کو اپنے مخالفین پر بدترین انداز سے ظلم کرتے دکھایا گیا ہے مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ کہانی میں تھوڑا ٹوئسٹ اور سازش ہے۔ دو لوگ معاشرے سے برائی اور برے لوگوں کو ختم کرنے کیلیے فوج میں شامل ہوتے ہیں، اسلحہ چلانے کی تربیت حاصل کرتے ہیں اور پھر سازش بھی کرسکتے ہیں۔ اس فلم کے بارے میں مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ آپ کو آخری تک باندھے رکھے گی۔ ٹرمینیٹر 2 ججمنٹ ڈے (1991) فلمی ناقدین کے مطابق، 1991 میں ریلیز ہونے والی مشہور زمانہ سائنس فکشن ایکشن فلم "ٹرمینیٹر 2: ججمنٹ ڈے" آج بھی اپنی مثال آپ ہے۔ یہ فلم 1984 کی اصل فلم "دی ٹرمینیٹر" کا سیکوئل ہے، جو کہ ایک سائنسی فکشن ہارر فلم تھی۔ تاہم، اس کے برعکس، یہ سیکوئل ایک مکمل ایکشن فلم کے طور پر سامنے آئی جو بڑے پیمانے پر مناظر اور ایک دلچسپ سائنسی کہانی کا امتزاج ہے۔ ہدایت کار جیمز کیمرون کی یہ فلم ان کے کیریئر کی بہترین فلموں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ اس فلم کی بے مثال کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے بعد آنے والی ٹرمینیٹر سیریز کی کوئی بھی فلم اس کی بلندیوں کو چھو نہ سکی اور ناقدین کے مطابق، اس فلم کا مقابلہ کرنا یا اس جیسی کوئی اور فلم بنانا تقریباً ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ ڈائی ہارڈ (1988) فلمی دنیا میں ایکشن فلموں کے حوالے سے "ڈائی ہارڈ" (Die Hard) کو سرفہرست قرار دیا جا سکتا ہے۔ ناقدین کے مطابق، اگرچہ گزشتہ 40 سالوں میں کچھ اور ایکشن فلمیں بھی ریلیز ہوئی لیکن "ڈائی ہارڈ" کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ یہ فلم ایکشن سینما کے لیے ایک نصابی کتاب کی حیثیت رکھتی ہے۔ فلم کی کہانی ایک محدود جگہ تک محیط ہے، جس میں خطرات واضح ہیں۔ اس میں ایک لازوال ہیرو (بروس ولس) اور ایک بہترین ولن (ایلن رک مین) شامل ہیں۔ دو گھنٹے کی یہ فلم شاندار طریقے سے آگے بڑھتی ہے، ہر منظر سنسنی خیز ہے اور پلاٹ کے بغیر کسی جھول کے مکمل ہوتا ہے۔ ڈائی ہارڈ ایک بے مثال، مؤثر اور منظم فلم ہے جس کی کلاسک حیثیت پر بحث کی ضرورت نہیں، لیکن اس کا ذکر کرنا پھر بھی ضروری ہے۔ یہ ایک حقیقی کلاسک ہے۔
from The Express News https://ift.tt/9mqnv3d
from The Express News https://ift.tt/9mqnv3d