نیویارک: اقوام متحدہ کی ماہر خاتون نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روسی فوجیوں کو پیرس 2024 اولمپک گیمز میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ثقافتی حقوق کی نمائندہ خاتون الیگزینڈرا زانتھاکی کے مشورے نے یوکرینیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجیوں کو پیرس 2024 گیمز میں حصہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
تاہم الیگزینڈرا زانتھاکی کا کہنا تھا کہ ان روسی فوجیوں میں وہ فوجی شامل نہیں ہوں گے جنہوں نے کسی بھی قسم کا جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہو۔ خاتون کی تجویز سے یوکرینی کھلاڑیوں میں غصہ پایا جاتا ہے اور ان کا موقف ہے کہ وہ روسی جو انسانیت کے خلاف جرائم یا جنگ کے لیے پروپیگنڈے میں براہ راست ملوث ہیں انہیں بین الاقوامی کھیلوں سے روک دیا جانا چاہیے۔
زانتھاکی نے 206 قومی اولمپک کمیٹیوں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام روسی فوجیوں کو پیرس اولمپک میں شرکت سے خارج کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہ امتیازی سلوک ہے کیونکہ روسی فوج میں [دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے] اور بھی اہلکار شامل ہیں۔
The post روسی فوجیوں کو اولمپک میں کھلانے کی تجویز پر یوکرینیوں کے تحفظات appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/WoY8SX1