لاہور: وفاق بھی گندم کی قیمت 3900 روپے من مقرر کرنے پر رضامند ہو گیا۔
وفاقی حکومت نے سندھ اور پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی کم ازکم قیمت خرید میں گزشتہ سال کے مقابلے غیر معمولی اضافہ کیے جانے پر اپنے شدیدتحفظات اور اعتراضات کا اظہار کردیا ہے۔
تاہم دونوں صوبوں کی کابینہ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے اعلان کردہ قیمتوں کو تسلیم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور وفاقی محکمہ پاسکو کی گندم خریداری مہم کیلیے بھی 3900 روپے فی من قیمت مقرر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
علاوہ ازیں رمضان المبارک میں اشیائے خورونوش کی وافر دستیابی اور قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کیلیے وزیر اعظم کی جانب سے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروںکیخلاف بے رحمانہ کارروائی کے حکم کے بعد کاروباری حلقوں میں سنگین خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
کاروباری حلقوں کاکہناہے کہ اگر تاجروں کی حقیقی اور قابل تصدیق لاگت کو نظر انداز کر کے اپنی من چاہی قیمتوں کو لاگو کروانے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے تاہم ناجائزمنافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔
مزید برآں گزشتہ روز بھی لاہور میں محکمہ خوراک نے کوٹ لکھپت انڈسٹریل ایریا میں بنائی گئی غیر قانونی آٹا فیکٹری پکڑ لی۔
The post وفاق بھی گندم کی قیمت 3900 روپے من مقرر کرنے پر رضامند appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/pfBZN2K