سینیٹ ٹکٹ کا تنازع، کے پی کی مخصوص نشستوں کے اراکین کی حلف برداری روکنے کیلیے پلان B زیر غور

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر اراکین کی حلف برداری کیلیے اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، جبکہ اُس سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے حکمران جماعت کا پارلیمانی پارٹی اجلاس بھی بلایا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس صبح 9 بجے منعقد ہوگا۔ جس میں اپوزیشن کے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 25 نئے ارکان حلف اٹھائیں گے۔ حلف اٹھانے والے نئے ارکان میں 21 خواتین اور4 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔ خواتین ارکان میں جے یو آئی اور مسلم لیگ(ن)کی 7,7 خواتین حلف اٹھائیں گی جبکہ پیپلزپارٹی کی 4، اے این پی 2 اور پی ٹی آئی پی کی ایک خاتون رکن حلف اٹھائیں گی۔  اسی طرح اقلیتی ارکان میں جے یو آئی 2 جبکہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کا ایکم ایک رکن حلف اٹھائے گا۔ اُدھر وزیراعلیٰ نے اسمبلی اجلاس سے قبل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا جس میں صورت حال کاجائزہ لیتے ہوئے پلان بی پرعمل درآمد کرنے یانہ کرنے کافیصلہ کیاجائے گا۔ پلان بی پر عمل درآمد کرنے پراتفاق کی صورت میں ایک رکن  کو ایوان میں بھیجا جائے گا، اجلاس ملتوی ہونے پر دوبارہ معاملات پرغورکیا جائے گا اور اپوزیشن کو اعتماد میں لیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق پلان بی پر عمل درآمد پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں کی عدم دستبرداری یا اراکین اسمبلی کے پھسل جانے کے امکان کی صورت میں ہوگا۔ جس کے تحت حکومتی ارکان اسمبلی اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی کرکے اجلاس کو ملتوی کراسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کورم کی نشاندہی ہونے پر اسپیکر اجلاس کو ملتوی کرسکتے ہیں جس پر نئے ارکان کا حلف رک جائے گا، مذکورہ اقدام ممکنہ طور پر پی ٹی آئی کی صفوں سے ناراض ارکان کو ووٹ کی صورت میں ملنے والی سپورٹ روکنے کے لیے کیا جائے گا۔ ایوان میں کورم کے لیے 37 ارکان درکار ہیں جبکہ اپوزیشن کے موجودہ ارکان کی تعداد 27 ہے۔ نئے ارکان ایوان میں موجود ہونے کے باوجود حلف اٹھانے تک ایوان کا حصہ اور ارکان تصور نہیں ہونگے اور حلف برداری رکنے کی صورت میں ایوان مکمل نہیں ہوپائے گا نہ ہی پیر21جولائی کو سینٹ الیکشن ہوپائیں گے۔ پلان بی کے مطابق ٹائم ملنے پر پی ٹی آئی کے ناراض ارکان سے مذاکرات کرنے کے لیے وقت مل جائے گا، اور پھر مذکورہ وقت کا استعمال کرتے ہوئے ناراض امیدواروں کو مقابلے سے دستبردار کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق کے پی حکومت پلان بی پر غور کررہی ہے تاہم اس پر عمل درآمد مشاورت کے بعد ہی کیاجائے گا۔ پارٹی کی جانب سے سینیٹ کی دوڑ سے باہر کیے جانے والے ناراض امیدوار عرفان سلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کل پلان بی پر عمل کرے گی اور  مخصوص نشستوں پر ارکان اسمبلی حلف نہیں اٹھائیں سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ سینٹ الیکشن روکنے کے لیے ارکان سے حلف نہ لیا جائے، جب مخصوص نشستوں پر ارکان کا حلف نہیں ہوگا تو سینٹ الیکشن نہیں ہوسکے گا۔ عرفان سلیم کے مطابق اسمبلی کے اجلاس میں کورم کی نشان دہی کی جائے گی اور اجلاس ملتوی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلی کی ہدایت پر سینٹ کے کاغذات جمع کرائے تھے اور ہمیں تحریری طور پر کسی نے کاغزات واپس لینے کا نہیں کہا گیا۔ عرفان سلیم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ گٹھ جوڑ نہ ہوتا تو پی ٹی آئی 7 نشستیں جیت جاتی، صرف اپوزیشن کے دو امیدواروں کو جتانے کے لیے بلامقابلہ کا ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔ عرفان سلیم نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلی نے کاغذات نامزدگی واپس لینے پر آئندہ سینٹ کا ٹکٹ اور مشیر کی پیشکش کی مگر میں نے اُس کو ٹھکرا دیا ہے۔

from The Express News https://ift.tt/DM05342
Previous Post Next Post

Contact Form