بہاولپور چڑیا گھر میں موجود بنگال ٹائیگر "لاہوری" اپنی طبعی عمر پوری کرنے کے بعد انتقال کر گیا۔ ٹائیگر کی عمر 20 سال تھی۔ سن 2010 میں اس ٹائیگر کو لاہور سے بہاولپور چڑیا گھر منتقل کیا گیا تھا۔ بنگال ٹائیگر کی اوسط عمر 16 سے 20 سال ہوتی ہے اور بہاولپور چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اس کی آخری عمر میں بہترین دیکھ بھال کی تھی۔ عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے ٹائیگر کو چلنے میں دشواری کا سامنا تھا اور اس کی پچھلی ٹانگیں کمزور ہو چکی تھیں۔ اس کے علاوہ، بڑھاپے کے باعث ٹائیگر کے دانت گر چکے تھے جس کی وجہ سے اسے قیمہ شدہ گوشت کھلایا جا رہا تھا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ماہر ویٹرنری ڈاکٹرز بھی باقاعدگی سے اس کی صحت کا معائنہ کر رہے تھے۔ مزید پڑھیں: بہاولپور چڑیا گھر میں بنگال ٹائیگر بیمار، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، ڈبلیوڈبلیوایف کا اظہار تشویش پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ٹائیگر کی موت کی وجہ بڑھاپا بتائی گئی ہے، جیسا کہ محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے ترجمان نے تصدیق کی۔ یہ بہاولپور چڑیا گھر میں 10 دنوں کے اندر دوسرا ٹائیگر ہے جو انتقال کر گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ایک سات سالہ ٹائیگر بھی بیماری کے باعث ہلاک ہو گیا تھا۔ چڑیا گھر میں دو ٹائیگرز کی ایک ہفتے کے اندر ہلاکت نے تشویش پیدا کر دی ہے۔ بہاولپور چڑیا گھر کی انتظامیہ نے جانوروں کی بہترین دیکھ بھال کا عزم دہرایا ہے، لیکن یہ واقعات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ قید میں جنگلی حیات کی دیکھ بھال، خاص طور پر عمر رسیدہ یا بیمار جانوروں کی، کس قدر چیلنجنگ ہو سکتی ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے ترجمان نے اس نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ محکمہ صوبے بھر کے چڑیا گھروں میں جانوروں کی زندگی کے معیار اور صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے
from The Express News https://ift.tt/XOWsFTL
from The Express News https://ift.tt/XOWsFTL