دنیا کے وہ کونسے مقامات جہاں طیاروں کا جانا منع ہے

آپ کو لگتا ہے کہ صرف ہوائی جہاز کے ذریعے ہی دنیا میں کہیں بھی جانا ممکن ہے۔ ایسا نہیں ہے، ایسے کئی علاقے ہیں جہاں پر ہوائی جہازوں کا جانا منع ہے جبکہ ایسے مقامات بھی ہیں جہاں پابندیاں تو نہیں ہیں لیکن پائلٹ وہاں سے گزرنے سے گریز کرتے ہیں۔ وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں جیسے ماحولیاتی یا سیکورٹی کے لحاظ سے۔

درج ذیل ایسے مقامات کا ذکر کیا جارہا ہے جہاں سے پروازوں کے گزرنے پر یا تو پابندی ہے یا خطرات کا سامنا ہے۔

کعبہ، مکہ

مکہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور اس کے متولی کی حیثیت سے، سعودی حکومت مکہ اور اس کے لوگوں کی حفاظت کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے۔ یہ فیصلہ کرنے کے علاوہ کہ کون شہر میں داخل ہو سکتا ہے، وہ شہروں کی فضائی حدود کی بھی بھاری سیکورٹی کا انتظام کرتی ہے۔ اس میں صرف مستثنیٰ ہیلی کاپٹرز ہیں جنہیں کبھی کبھار خبروں کے لیے یا سیکورٹی کے لیے شہر کے اوپر سے پرواز کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ماچو پیچو

ماچو پیچو ایک قدیم تہذیب کا آماجگاہ تھا جو 15-16 ویں صدی میں موجود تھی۔ ماچو پیچو کی جگہ بہت وسیع ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر قدیم عمارتوں کے ڈھانچے، قبرستان اور ایک عبادت گاہ شامل ہے۔ دنیا کے ہر کونے سے لوگ چھٹیوں پر ماچو پیچو آتے ہیں اور اس کیلئے اکثر ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پیرو کی حکومت نے کم پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹرز کیلئے ماچو پچو کے ارد گرد نو فلائی زون قرار دے دیا ہے۔

تاج محل

ماضی کی مغل سلطنت کی ایک علامت، تاج محل طویل عرصے سے دنیا کے مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ 2015 میں، ماہرین آثار قدیمہ اور تاج محل کی سیکیورٹی سروس دونوں نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ اس مقام کی سخت حفاظت کے لیے سرکاری سطح پر نو فلائی زون قائم کیا جائے اور 2019 میں تاج محل کی حیثیت نو فلائی زون ہوگئی۔

واشنگٹن ڈی سی

واشنگٹن ڈی سی، امریکا کے اندر تمام اہم سرکاری تنصیبات، عمارتیں بشمول وائٹ ہاؤس، کانگریس کے ایوان اور بہت سے عجائب گھر اور یادگاری تعمیرات موجود ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی ان مقامات میں سے ایک ہے جس کی فضائی حدود بہت محدود ہیں۔

 شمالی کوریا

اگرچہ کچھ ایئر لائنز شمالی کوریا کے اوپر سے پرواز کرتی ہیں تاہم ملک کی فضائی حدود کی غیر متوقع نوعیت اور دیگر ممالک کے ہوابازی کے حکام کے ساتھ رابطے کی کمی کی وجہ سے اکثر ممالک کے طیاروں کو اس کی فضائی حدود استعمال کرنے سے منع کیا جاتا ہے۔

 یوکرین

یوکرین پر روسی حملے کا ایک نتیجہ ملک کے اندر اور باہر سِول طیاروں کی پابندی بھی ہے ۔ روسیوں نے 2022 کے اوائل میں یوکرین پر حملہ کیا جس کے جواب میں یوکرین نے فوراً ہی اپنی فضائی حدود رسائی کو بند کر کے جواب دیا۔

نیپال

ایک اچھا پائلٹ ہونے کا سب سے مشکل پہلو ہر قسم کے موسم اور ماحولیاتی حالات میں طیارے کو اڑانا ہے اور بلاشبہ ان میں سے ایک سب سے بڑا چیلنج نیپال کے پہاڑی علاقوں سے پرواز کرنا ہے۔ دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ ہے جس کی اونچائی 8,848 میٹر ہے، باالفاظ دیگر کمرشل ایئر لائنز فلائٹ لیول (FL310) سے نیچے پرواز نہیں کر سکتیں۔ لیکن طویل اونچائی کی پروازوں کیلئے بنائے گئے جدید طیارے اس سے مستثنیٰ ہیں۔

 ڈزنی لینڈ اور ڈزنی ورلڈ

یہ عجیب لگ سکتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ عالمی سطح پر مشہور عوام کے تفریحی مقام ڈزنی لینڈ اور ڈزنی ورلڈ نوفلائی زون ہیں۔ 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے ڈزنی لینڈ اور ڈزنی ورلڈ دونوں کو آفیشل نو فلائی زون قرار دیا گیا۔ نو فلائی زون دونوں پارک سے 3 میل کے دائرے تک پھیلی ہوئی ہے اور بلندی میں 3,000 فٹ تک محیط ہیں۔ یہاں ڈرون سمیت انسانی اور آٹو پائلٹ دونوں طیاروں کو اس کے اندر پرواز کرنے کی ممانعت ہے۔

The post دنیا کے وہ کونسے مقامات جہاں طیاروں کا جانا منع ہے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/dquh0H4
Previous Post Next Post

Contact Form