اسلام آباد: ملک میں مقامی سطح پر موبائل فون مینوفیکچرنگ ہونے کے باعث موبائل فونز کی درآمد میں نمایاں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی ہے، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمد میں71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال 23-2022 کے پہلے 9 ماہ(جولائی تامارچ)کے دوران مجموعی طور پر 46 کروڑ 30لاکھ ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے گئے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں درآمد کردہ موبائل فونز کی مالیت ایک ارب 59 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔ اس طرح رواں مالی سال کی ابتدائی تین سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر موبائل فونز کی درآمد میں 71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق گذشتہ مالی سال22-2021کی اسی مدت میں موبائل فونزکی درامدات کاحجم 1.596 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مارچ 2023 کے مہینے میں موبائل فونز کی درآمدات پر15 ملین ڈالرکا زرمبادلہ صرف ہوا جوگزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 92 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں موبائل فونزکی درآمدات پر184 ملین ڈالرکا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ فروری کے مقابلے میں مارچ میں موبائل فونزکی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر55 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر65 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
The post جولائی تا مارچ: موبائل فونز کی درآمد میں 71 فیصد کمی ریکارڈ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/p8gw1j6